Top Entertainment Magazines

اردو زبان میں حالات حاضرہ آپ سب کے لئے

Newsflash

 

 

 

Subscribe to the Total Film magazine in Pakistan

 

Magazine Subscriptions

FREE TRIAL

 

یہ خط اپنی منزل تک کیسے پہنچا؟

 

 

 


Rice still has something to offer in Pakistan


Best Book on General Knowledge is now available in Pakistan Price Rs 700

Lose weight in 7 minutes

آپ نے ایسی بہت سی کہانیاں سنی ہوں گی جب سمندر میں تیرتی بوتلوں میں بند خط ہزاروں میل کا سفر طے کرتی ہوئی منزل پر پہنچا یا پھر کسی خط نے منزل پر پہنچنے میں کئی عشرے صرف کیے۔

اب آئس لینڈ کی شہری ریبیکا کے پاس آنے والے ایک خط کے بعد ان کہانیوں میں ایک نئے موڑ کا اضافہ ہوگیا ہے۔

اس وقت ریبیکا کیتھرین كادو آسٹن فیلڈ کی حیرت کی انتہا نہ رہی جب انھیں آئس لینڈ کے مغربی شہر بوداڈالا کے نزدیک اپنے فارم پر ایک بےپتہ خط ملا۔ وہ یہاں اپنے شوہر اور تین بچوں کے ساتھ رہتی ہیں۔

اس خط پر پتے کی بجائے خط ارسال کرنے والے نے ہاتھ سے نقشہ بنایا تھا۔ بھیجنے والے نے یہ نقشہ اپنے اعتماد و یقین کی بنیاد پر بنایا تھا۔

پتے کی جگہ انگریزی میں لکھا تھا: ’ملک: آئس لینڈ، شہر: بوداڈالا، نام ایک گھوڑے کا فارم اور ڈینش میاں بیوی تین بچوں اور بہت ساری بھیڑوں کے ساتھ!‘

بھیجنے والے نے جسے خط لکھا تھا اس کی طرف ایک اور اشارہ کرتے ہوئے یہ درج کیا تھا: ’یہ ڈینش خاتون بوداڈالا کی سپر مارکیٹ میں کام کرتی ہیں۔‘

یہ خط آئس لینڈ کے دارالحکومت ركياوك سے ایک سیاح نے بھیجا تھا جو اسی فارم میں ٹھہرے تھے لیکن ممکنہ طور پر وہ اس مقام کا پتہ نہیں جانتے تھے۔

لیکن حیرت کے طور پر یہ خط اس کے باوجود اپنی منزل مقصود تک پہنچ ہی گيا۔

پتے کے بجائے نقشے کی مدد سے خط بھیجنے کا یہ واقعہ اسی سال مارچ میں ہوا تھا اور مئی تک اس کے بارے میں کسی کو خبر تک نہیں تھی۔

پھر آئس لینڈ کی ایک مقامی ویب سائٹ نے ’آئس لینڈ میں کچھ بھی ممکن ہے‘ کے نام سے ایک کہانی پوسٹ کی تو لوگوں کو اس کے بارے میں پتہ چلا۔

اس کے بعد سے یہ کہانی لفافے کی تصویر کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

The Friday Time, The Economist, Time, Newsweek, Readers' Digest, National Geographic, Foreign Affairs, Teen Times, Smash, She magazine, Gulf and Pakistan Economist, National Geographic Kids.

پاکستان سے اچھی خبریں آ رہی ہیں؟

برس ہا برس سے جنگ و جدل میں مصروف طالبان سے  حکومت وقت کے مزاکرات میں پیش رفت ہورہی ہے۔ مزاکرات کے آغاز سے پیشتر ہی وزیر اعظم کے خصوصی مشیر عرفان صدیقی نے ایک کثیر الاشاعت روز نامہ میں اپنے ایک کالم کے ذرئے ملا فضل اللہ کی شخصیت کے روشن  پہلوں سے قوم کو آگاہ کیا تو اندازہ لگانا مشکل نہیں تھا کہ اس مرتبہ حکومت طالبان کو مذاکرات کی میز پر لا کر ہی دم لے گی۔

Wasim Akram says he forced out by the Army

Indian Defence Capabilities Leaked out

Much Easier to get

 

Readers Digest in Pakistan

 

Gleaning from the Blogs

NATO containers are still in the headlines but Pakistan's Art is on the Move!

Pakistani Parliament Demands End to Drone Strikes

Getting killed in Pakistan is a blessing..., living is a curse!

 

News Brief

The World This Week